Description
مصنف اپنے مضامین کو اپنی تخلیق سمجھتا ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ وہ خود ہی اپنی تصنیف کا خالق ہے… دَراصل خیال کا خالق وہی ہے ‘ جو اِنسان کا خالق ہے… خیال جب چاہے‘ جہاں سے چاہے نمودار ہو جائے…جس زبان سے چاہے ‘ بیان ہو جائے، جس قلم سے چاہے‘ رقم ہو جائے…اِس لیے اِن مضامین کو خالقِ خیال کا اِحسان مانتے ہوئے‘ مصنف نے ان مضامین کو لکھا ہے
Reviews
There are no reviews yet.